ہفتہ، 11 نومبر، 2017

خلوصِ دوست داری

1 تبصرے
موسم کے تیور اچانک بدلے اور سردی کی لہر آگئی ابھی سب ہی گرم کپڑوں کو نہیں نکالا تھا لہذا
صبح ایک اضافی پرت کی ضرورت تھی الماری میں تلاش کے دوران جو چیز ہاتھ لگی وہ ایک
دیرینہ دوست کا تحفہ تھا ہُوڈ والی فلیس جو مجھے جیکٹ کے نیچے پہننے سے صبح کی سرد ہواسے محفوظ رکھ سکتی تھی اسے ہینگر پہ شرٹ اور جیکٹ کے ساتھ  لکٹا یا اور اطمیان کے ساتھ سوگیا - صبح جب اُس فلیس کو پہن کے گھر سے نکالا تو اُس دوست کا خیال شدت سے آنے لگا جو ایک طویل عرصے سے دُوبئی میں مقیم ہے جس سے دوسال سے رابطہ نہیں ہے - اسکول آف آرٹس
میں ملنے والا یہ دوست شہبازاحمدغیاث اس صبح اس فلیس کے ساتھ مجھ  سے مصافحہ ومعانقہ کرنے لگا اس سرد صبح اس کا خُلوص اور محبت اور طویل عرصے کی دوستی یاد آتی رہی سولہ سترہ سال کی عمر میں ہوئی دوستی جس میں خُلوص کے ساتھ جھگڑے بھی رہے ، اسکول کے کام کا دباؤں ایک تخلیقی کام کے لیے تبادلہ خیال ، کام پر کڑی تنقید ہوتی تھی - شہباز نماز کا بے حد پابند رہا ہمیشہ سے اور میری سستی اور غفلت پہ سرزنش کی - آج اس دوستی کے قائم رہنے اور وقتی رابطہ منقطع ہونے کے باوجود صرف ایک وجہ وہ دوستی میں بھلائی چاہنے کا جذبہ وہ خیرخواہی اور خُلوص ہی ہے جو اُس وقت سے اب تک موجود ہے -
ہم فیس بُک کی دوستیوں اور گلوبل ویلج کے دور میں آپہنچے جہاں فوری رابطے ممکن ہیں اور
دوست بنا نا آسان ہوگیا لیکن ----- نبھانا مشکل - دوستی میں خیرخواہی کی بجائے مصلحت اور اپنے کام سے کام رکھنے کا رواج ہے - فُس بُک کے دوستوں کو ٹُوکا نہیں جاسکتا کسی بات پر روکا نہیں جاسکتا-آپ کچھ کہیں اور دس باتیں سننے کو مل جائیں گی اور چاہ کر بھی نہیں بتا سکتے کے بھائی اس میں آپ کی تذلیل نہیں بلکہ اصلاح مقصود ہے - اب  اس دوست داری میں وقت گزاری کا کھوٹ شامل ہوگیا - آپ لائیک کا بٹن دبائیں یا نظر انداز کریں آپ کا دوست کس سمت جارہا ہے آپ کی بلا سے بھاڑ میں جائے -
میں اپنے فیس بُک کے دوستوں کی فہرست پہ نظر ٖڈالتاہوں تو مجھے صرف چند ایک نظر آتے جن کو ٹُوک سکتا ہوں اور جنھوں نے مجھے سرزنش کی غلطی پر - وہ چند احباب جن سے شدید جھگڑا کیا دل میں خُلوص اورباہم خیرخواہی کے سبب سینکڑوں میں صرف چند- ہم خیرخواہی ، فلاح اور خلوصِ دوست داری  کی دولت سے محروم ہوتے جارہے ہیں وہ دوست فیس بُک کے ہوں یا گلی محلے کے، ملازمت کے اور اسکول کالج کے